نئی دہلی 11جون(آئی این ایس انڈیا)دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ہفتہ کو ایک ہائی پروفائل فرضی شخص کو گرفتار کیا ہے۔یہ شخص فرضی سینئر آئی اے ایس افسر توکبھی سینئر سی بی آئی کا افسر یا پھر انجینئر بن کر لوگوں کو چونا لگا رہا تھا۔وہ لوگوں کا بھروسہ حاصل کرنے کیلئے بڑی سرخ بتی لگی گاڑی میں گھومتا تھا۔اس کی گاڑی پر ایم ای جے کا اسٹیکرز اور اشوک چکر بھی لگا ہوتا تھا۔یہ دہلی میں ایک بزنس مین کو 85لاکھ روپے کاچونالگاچکاہے۔جائے شاہ نام کے اس شخص نے دہلی کے ایک بزنس مین سے بڑی پرائیویٹ کمپنیوں میں کام دلانے کے نام پرلاکھوں روپے کی دھوکہ دہی کی۔پولیس کو اس کے پاس سے وزارت داخلہ اور سی بی آئی کے فرضی آئی کارڈ کے ساتھ لیپ ٹاپ، کئی پرائیویٹ کمپنیو ں کے کاغذات اور بیس کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔اس سے پہلے بھی بھوپال اور اڑیسہ کے بے روزگار لڑکو ں کو نوکری دلانے کے نام پرجای شاہ کروڑوں کا چونا لگا چکا ہے۔کولکاتہ کے ایک دھوکہ دہی کے معاملے میں بھی اس کا نام شامل ہے۔معلومات کے مطابق 13مئی کو ایک دہلی کے ایک ہوٹل میں باراکھمباروڈ کے ایک تاجر بھارت بھوشن گپتا کو اس نے خودکووزارت داخلہ کا افسر بتایا۔اس کے بعد ایک بروکر کے ذریعے کام دلانے کے نام پر85لاکھ روپے اینٹھ لئے۔کام کے بہانے ملاقات کا سلسلہ آگے چلتا رہا لیکن تاجر کا کام نہیں ہوا۔تاجر نے ہار کر دہلی پولیس کرائم برانچ میں دھوکہ دہی اور جعل سازی کا مقدمہ درج کروایا۔پولیس کی تفتیش میں پتہ چلا کہ وزارت داخلہ میں جای شاہ نام کا کوئی افسر نہیں ہے۔پولیس یہ پتہ لگانے میں مصروف ہے کہ آخر کارجوائے کے پاس فرضی کارڈ اور کاغذات کہاں سے آئے۔ساتھ ہی اس نے کتنے اورلوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔